ڑی معاشی طاقتیں اور بڑی بزنس شخصیات بھی متاثر ہو رہی ہیں۔ امیر حلقوں اور ترقی یافتہ ممالک کے پاس کھونے کو بہت کچھ ہے اور ایسی آفات کے بعد شاید سنبھلنے کی سکت بھی موجود ہو۔
لیکن طبقاتی تقسیم میں غریب تر، غریب حتی کہ نچلے متوسط طبقے ان آفات کی آبناکیوں سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔
عالمی غربت 2018کے اعداو شمار کے مطابق دنیا میں36فیصد لوگ انتہائی غربت کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔ دنیا بھر میں اس وبائی صورتحال میں کروڑوں لوگوں کو غذائی قلط کا سامنا درپیش ہو سکتا ہے ۔پاکستان بھر میں چھ کروڑ لوگوں کے متاثر ہونے کا خدشہ موجود ہے۔۔اکثریت خاص کر غریب طبقہ مناسب تعلیم ،معیاری صحت اور غذائی ضروریات سے محروم ہو رہا ہے۔